حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص سے میرا جھگڑا ہو گیا تو میں نے اسے ماں کی گالی دی ۔ اس شخص نے رسول اللہ ﷺ کے پاس میری شکایت کی تو آپ نے فرمایا :۔تو ابھی ایسا شخص ہے جس میں جاہلیت کی عادت باقی ہے۔
(بخاری ، کتاب الادب باب ما ینھی من السباب)
)حضرت ابن عمرؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ جب کسی مجلس سے اٹھتے تو یہ دعا کرتے :
اے اللہ ہمیں اپنے دین کے بارہ میں کسی ابتلا میں نہ ڈالنا اور دنیا کو ہمارا سب سے بڑا غم نہ بنانا اور ہمارے علم کی پہنچ صرف دنیا تک محدود نہ ہو ۔ اور ایسے شخص کو ہم پر مسلط نہ کر جو ہم پر رحم نہ کرے۔
(جامع ترمذی کتاب الدعوات باب فی عقد التسبیح حدیث نمبر 3424)
حضرت معاویہ بن حیدہ قشیری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا:
’’ہلاکت ہے اس کے لئے جو اس لئے جھوٹ بولتا ہے تاکہ اس سے لوگوں کو ہنسائے۔ تباہی ہے اس کے لئے، تباہی ہے اس کے لئے۔‘‘
(ابو داؤد کتاب الادب، باب فی التشدید فی الکذب)
حضرت ابو ہریرۃ ؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا :۔
فَإِنِّي آخِرُ الْأَنْبِيَاءِ، وَإِنَّ مَسْجِدِي آخِرُ الْمَسَاجِدِ
میں نبیوں میں سے سب سے آخری ہوں اور میری مسجد تمام مساجد میں سے آخری مسجد ہے ۔
(صحیح مسلم کتاب الحج باب فَضْلِ الصَّلَاةِ بِمَسْجِدَيْ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةَ)