قرآن کریم – اپریل ۲۰۲۱

ہُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَہٗ بِالْہُدٰی وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْہِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ (سورة الصف:10)

ترجمہ: وہی خدا ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق دیکر مبعوث فرمایا تا کہ وہ اسے تمام ادیان باطلہ پر غالب کر دے۔

وَ اٰخَرِیْنَ مِنْہُمْ لَمَّا یَلْحَقُوْا بِہِمْ ؕ وَ ہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ﴿۴﴾ ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآءُ ؕ وَ اللّٰہُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ۔(سورہ جمعہ 4-5)

ترجمہ:اور انہی میں سے دوسروں کی طرف بھی (اسے مبعوث کیا ہے) جو ابھی اُن سے نہیں ملے۔ وہ کامل غلبہ والا (اور) صاحبِ حکمت ہے۔یہ اللہ کا فضل ہے وہ اُس کو جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے اور اللہ بہت بڑے فضل والا ہے۔

وَ عِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِیْنَ یَمْشُوْنَ عَلَی الْاَرْضِ ہَوْنًا وَّ اِذَا خَاطَبَہُمُ الْجٰہِلُوْنَ قَالُوْا سَلٰمًا۔(الفرقان:64)

ترجمہ: اور رحمن کے بندے وہ ہیں جو زمین پر فروتنی اور عاجزی کے ساتھ چلتے ہیں اور جب جاہل ان سے مخاطب ہوتے ہیں تو کہتے ہیں سلام۔

اِنَّ نَاشِئَۃَ الَّیْلِ ہِیَ اَشَدُّ وَطْاً وَّ اَقْوَمُ قِیْلًا                           (المزّمل7)

ترجمہ: کہ رات کا اٹھنا یقینا نفس کو پاؤں تلے کچلنے کے لئے زیادہ شدید اور قول کے لحاظ سے زیادہ مضبوط ہے۔

لَقَدْ جَآءَکُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ(سورة التوبہ: ۱۲۸)

ترجمہ:یقینا تمہارے پاس تمہیں میں سے ایک رسول آیا اسے بہت شاق گزرتا ہے جو تم تکلیف اٹھاتے ہو (اور) وہ تم پر (بھلائی چاہتے ہوئے) حریص (رہتا) ہے، مومنوں کے لئے بے حد مہربان (اور) باربار رحم کرنے والا ہے۔

تازہ ترین

متعلقہ پوسٹس

نور کا راز

ایک دن کی بات ہے، 12 سالہ احمد اپنے کمرے میں بیٹھا ہوا تھا۔ اس نے اپنے ابو سے ایک دن پہلے سوال کیا تھا:

سائنس کا سفر یونان سے بغداد تک

لفظ ’’ سائنس‘‘لاطینی زبان سے ماخوذ ہے، جس کے لغوی معنی ’’ علم‘‘کے ہیں۔ سائنس دراصل کائنات اور فطرت میں موجود قوانین وحقائق کے دریافت

علم حاصل کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں : ’’ رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں یہ دعا سکھا