قرآن کریم – جون ۲۰۲۱

ٰلِکَ الَّذِیْ یُبَشِّرُ اللّٰہُ عِبَادَہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ قُلْ لَّاۤ اَسَْٔلُکُمْ عَلَیْہِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّۃَ فِی الْقُرْبٰی وَ مَنْ یَّقْتَرِفْ حَسَنَۃً نَّزِدْ لَہٗ فِیْہَا حُسْنًا اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ شَکُوْرٌ

(الشوریٰ:24) ترجمہ: یہ وہی ہے جس کی اللہ اپنے اُن بندوں کو خوشخبری دیتا رہا ہے جو ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے۔ تُو کہہ دے مَیں اس پر تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا، ہاں تم آپس میں اقرباءکی سی محبت پیدا کرو۔ اور جو کسی (معدوم) نیکی کو اُجاگر کرتا ہے ہم اس میں اسکے لئے مزید حُسن پیدا کر دیں گے۔ یقیناً اللہ بہت بخشنے والا (اور) بہت ہی شکر قبول کرنے والا ہے۔

تازہ ترین

متعلقہ پوسٹس

حیا بھی ایمان کا ایک حصہ ہے

دنیا تیزی سے بدل چکی ہے۔ اب خیالات، نظریات، رجحانات اور عقائد کی تشکیل کا سب سے تیز ذریعہ قلم اور کتاب نہیں، بلکہ موبائل

نظام خلافت: انسانیت کی بقا

آج کا دَور فتنوں کا دَور ہے۔ سیاسی انتشار، اخلاقی زوال، مذہبی منافرت اور روحانی بے راہ روی نے دنیا کو ایک ایسے موڑ پر

حسنِ اخلاق

اخلاق، انسانی شخصیت کا وہ پہلو ہے جو اس کے باطن کی آئینہ داری کرتا ہے۔ یہ محض ظاہری آداب کا نام نہیں، بلکہ دل