وَاِذَا النُّفُوْسُ زُوِّجَتْ
(سورۃ التکویر آیت نمبر: 8)
ترجمہ: اور جب (مختلف)نفوس جمع کئے جائيں گے ۔
اس آیت کی تفسیر میں سیدنا حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں:
اس آیت میں رسل و رسائل اور سفر کی آسانیوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ آخری زمانہ میں بعض ایسی چیزوں کی ایجاد عمل میں آجائیگی جن سے لوگ ایک دوسرے کے بالکل قریب ہو جائیں گے۔‑‑‑‑‑‑‑پہلے زمانہ میں بڑی مشکل سے دوسرے علاقہ یا دوسرے ملک کے لوگ نظر آیا کرتے تھے مگر اب ذرائع رسل ورسائل اور آمد و رفت میں اس قدر آسانی اور سہولت پیدا ہو گئی ہے کہ ہندوستان کے آدمی امریکہ میں نظر آ جاتے ہیں اور امریکہ کے ہندوستان میں نظر آجاتے ہیں ۔پھر تار ،ریڈیو اور ڈاک خانہ یہ تو ایسی چیزیں ہیں جنہوں نے وَاِذَا النُّفُوْسُ زُوِّجَتْ کی پیشگوئی کو نہایت واضح طور پر پورا کر دیا ہے ۔ہم گھر میں آرام سے بیٹھے ہوتے ہیں اور ریڈیو پر کبھی چینیوں کی تقریریں سن رہے ہوتے ہیں کبھی جاپانیوں کے لیکچر سن رہے ہوتے ہیں۔کبھی جرمنوں اور کبھی انگریزوں کی باتیں ہمارے کانوں تک پہنچ رہی ہوتی ہیں۔
وَاِذَا النُّفُوْسُ زُوِّجَتْ میں اس طرف بھی اشارہ کیا گیا تھا کہ اس زمانہ میں ایک قسم کے علوم پھیل جائینگے چنانچہ دنیا میں مغربی علوم کا اب اس قدر غلبہ ہو گیا ہے کہ نفوس انسانی کا آپس میں جوڑ اور اتحاد پیدا ہونابالکل آسان ہو گیا ہے اس زمانہ میں یہ علوم اتنے غالب آگئے ہیں کہ ساری دنیا پر چھا گئے ہیں ۔
(تفسیر کبیر جلد 8، صفحہ نمبر 211، ایڈیشن 2004)