دوسروں کے والدین کو برا بھلا کہنا

عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍورَضِی اللہُ عَنْهُمَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّى اللہُ عَلَیهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ مِنْ أَكْبَرِ الْكَبَائِرِ أَنْ یلْعَنَ الرَّجُلُ وَالِدَیهِ قِیلَ، ‏‏‏‏‏‏یا رَسُولَ اللہِ، ‏‏‏‏‏‏وَكَیفَ یلْعَنُ الرَّجُلُ وَالِدَیهِ؟ قَالَ:‏‏‏‏ یسُبُّ الرَّجُلُ أَبَا الرَّجُلِ فَیسُبُّ أَبَاهُ وَیسُبُّ أُمَّهُ.

 (صحیح بخاری، کتاب الادب، حدیث نمبر 5973)

          عبداللہ بن عمر وؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ نے فرمایا: یقیناً سب سے بڑے گناہوں میں سے یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے والدین پر لعنت بھیجے۔ پوچھا گیا: یا رسول اللہ! کوئی شخص اپنے ہی والدین پر کیسے لعنت بھیجے گا؟ نبی کریم نے فرمایا کہ وہ شخص دوسرے کے باپ کو برا بھلا کہے گا تو دوسرا بھی اس کے باپ کو اور اس کی ماں کو برا بھلا کہے گا۔

تازہ ترین

متعلقہ پوسٹس

سب کے حقوق برابر ہيں

ایک دن کاشف اپنے اسکول کے میدان میں دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیل رہا تھا۔ وہ سب ہنسی خوشی کھیل میں مصروف تھے کہ اچانک

اسلام میں عورتوں کے حقوق

رکھ پیش نظر وہ وقت بہن جب زندہ گاڑی جاتی تھی گھر کی دیواریں روتی تھیں جب دنیا میں تو آتی تھی گویا تو کنکر