خداتعالیٰ کے ماموروں میں ایک قوت جاذبیت ہوتی ہے۔ اس مقناطیسی قوت کے باعث لوگ ان کی طرف کھچے چلے آتے ہیں ۔اس دور میں اللہ تعالیٰ نے حضرت مرز اغلام احمد قادیانی ؑ کو دین اسلام کی سربلندی اور شوکت کے لئے مبعوث فرمایا۔ آپؑ کے وجود باوجود نے ایک بار پھر اس سنت الٰہی پر مہر تصدیق ثبت فرمائی کہ خداتعالیٰ کے فرستادے ہی غالب آتے ہیں ۔آپؑ کو اللہ تعالیٰ نے گمنامی کے زمانہ میں یہ خوشخبری عطا فرمائی کہ ’’یاتیک من کل فج عمق ویاتون من کل فج عمیق ‘‘ یعنی لوگ دور دراز علاقوں سے آپ کے پاس آئیں گے۔ یہ الہام ہر نئے دن نئی شان کے ساتھ پورا ہورہاہے۔ طیور ابراہیمی ہر آن اپنے روحانی آقا کی طرف دوڑے چلے آرہے ہیں ۔اور اپنی روحانی تشنگی کے سامان کرتے ہیں ۔ہر ملک وقوم کے پروانے اس شمع ہدایت کے گرد گھومتے ہیں۔دنیا کے فرازنوں نے لاکھ جتن کئے کہ یہ دیونےاپنے محبوب کی محبت سے محروم رہیں لیکن وہ اپنے آقا کے عشق و فدائیت میں پروانہ وار آتے رہے۔ اس کیفیت پر یہ شعر بے ساختہ زبان پر آتاہے کہ
ہوتی نہ اگر روشن وہ شمع رخ انور
کیوں جمع یہاں ہوتے سب دنیا کے پروانے
قادیان دارالامان کی بستی کو تخت گاہ رسول ہونے کا شرف حاصل ہے۔ یہاں ہزاروں معجزات ونشانات رونما ہوئے۔ یہاں کے چپے چپے پر خداتعالیٰ کی تائید و نصرت کے جلوے ظاہر ہوئے۔
اس مقدس بستی سے فیضیاب ہونے کے لئے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں احباب جماعت اپنی روحانی تشنگی بجھانے کے لئے جمع ہوتے ہیں۔جلسہ سالانہ احباب کے یہاں اجتماع کا بہت بڑا ذریعہ ہے قادیان کی بستی میں بظاہر کوئی دنیوی شہرت کی چیزیں نہیں ہیں جو لوگوں کو اپنی طرف مائل کریں ۔لیکن روحانی کشش اپنے اندر رکھتی ہے۔ قادیان کی ترقی کے بارے میں حضرت مسیح موعودؑ کوبھاری بشارات خداتعالیٰ نے عطا فرمائیں ۔اللہ تعالیٰ نے آپ کو الہاماًبتایا کہ ’’ایک دن آئے گا جو قادیان سورج کی طرح چمک کردکھلائے گا کہ یہ سچے کا مقام ہے ‘‘دراصل جھوٹے دعویداروں کی شان وشوکت کو زوال لاحق ہوجاتاہے۔ اور خداکے ماموروں کی ترقی تدریجاً ہوتی ہے لیکن مضبوط اور پائیدار ہوتی ہے۔ جھوٹے دعویداروں کا نام لیوا تک نہیں رہتا۔ لیکن سچوں کو خداتعالیٰ مرجع خلائق بنا دیتاہے۔ خداتعالیٰ کی یہی سنت ازلی ہم اس زمانے کےامام حضرت مرزاغلام احمد قادیانیؑ کے حق میں بھی پورا ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ۔آپ کےمولد و مسکن و مدفن کی طرف ہزاروں عقیدت مندوالہانہ عقیدت کے ساتھ آتے ہیں ۔قادیان میں روحانی فیض پانے کے لئے مختلف اقوام کا آنا یقیناً اس بستی کو محترم بناتاہے۔
زمینِ قادیاں اب محترم ہے
ہجومِ خلق سے ارضِ حرم ہے
(نیاز احمد نائک)