مصنوعی ذہانت: انسانیت کے لئے چیلنج یا سہولت؟

مصنوعی ذہانت (AI) آج کے دور میں ایک نئی حقیقت ہے جس نے ہماری زندگی، کام اور معاشرت کو بدل دیا ہے۔ ہم اب ایک ایسے دور میں جا رہے ہیں جسے “مصنوعی عام ذہانت” کہا جاتا ہے۔ یہ ایسی مصنوعی ذہانت ہے جو انسانی دماغ کی طرح مختلف اور پیچیدہ کام کر سکتی ہے، یا اس سے بھی زیادہ صلاحیت رکھتی ہے۔ OpenAI کے سربراہ، سیم آلٹ مین، جنہوں نے Stargate منصوبے کی قیادت کی، نے بتایا ہے کہ وہ جلد اپنا پہلا مصنوعی ذہانت کا version پیش کریں گے، جسے وہ “انسانی تاریخ کی سب سے طاقتور ٹیکنالوجی” کہتے ہیں۔

مصنوعی ذہانت کی ترقی ایک دو دھاری تلوار کی طرح ہے۔ اس کے بہت سے فائدے ہیں، جیسے OpenAI کا ‘آپریٹر’ نامی نمائندہ جو خودکار طریقے سے آن لائن ٹکٹ بُک کر سکتا ہے، ریزرویشن کر سکتا ہے، یا گھر کا سامان منگوا سکتا ہے۔ یہ سارا کام اپنی سکرین پر دکھائی دینے والی چیزوں کو دیکھ کر اور بٹن دبا کر کرتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ کچھ خطرات بھی ہیں، جیسے ذاتی معلومات (privacy) کا تحفظ، غلط معلومات کا پھیلاؤ، اور مصنوعی ذہانت کا غلط استعمال۔

قرآن پاک ہمیں ایسے غلط کاموں کے کرنے کے بارہ میں کچھ یوں خبردار کرتا ہے

وَلَا تَــقْفُ مَا لَیْسَ لَکَ بِہٖ عِلْمٌ۝ اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُؤَادَ کُلُّ اُولٰۗىِٕکَ کَانَ عَنْہُ مَسْــــُٔــوْلًا

(سورۃ بنی اسرائیل: 37)

وہ بات نہ کرو جس کا تمہیں علم نہ ہو۔ کان، آنکھیں اور دل سب اس کے بارے میں جوابدہ ہیں۔

مصنوعی ذہانت کے بنانے والوں میں سے ایک، جیوفری ہنٹن، نے کہا ہے کہ یہ ایک “وجودی خطرہ” بن سکتی ہے کیونکہ یہ نیٹ ورکس ہزاروں مختلف نقلیں بنا کر مختلف معلومات سے سیکھتی ہے، جو انسان کے لئے ممکن نہیں۔ کینیڈین سائنسدان یوشوا بینگیو بھی کہتے ہیں کہ ہمیں ایسے versions نہیں بنانے چاہئیں جو اپنے فیصلے خود کر سکیں، کیونکہ یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔

ایک اور مسئلہ ایک ویڈیو کی شکل میں سامنے آیا جس میں GPT-4 کے ساتھ آنکھوں اور آواز کی مدد سے معروف نیچر رائٹر سر ڈیویڈ ایٹن بورو کی آواز میں ان کی زندگی کی باتیں پیش کی گئیں۔ یہ ویڈیو بہت مشہور ہوئی، لیکن خود ایٹن بورو نے کہا کہ ان کی آواز کا غلط استعمال دھوکہ دے سکتا ہے۔ اس طرح جعلی ویڈیوز اور آوازیں بنانا آسان ہو گیا ہے، جو سچائی کے لئے خطرہ ہیں۔

اسی طرح، میٹا (Facebook) کے سربراہ مارک زکربرگ پر الزام ہے کہ وہ بغیر اجازت دوسروں کا مواد لے کر اپنے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز تیار کر رہے ہیں، جو غلط بات ہے۔

مزید یہ کہ کئی ممالک اپنی مصنوعی ذہانت کو جنگ میں بھی استعمال کر رہے ہیں۔ چین روبوٹک جنگی کتوں پر کام کر رہا ہے، اور روس-یوکرین جنگ میں خودکار طیارے استعمال ہو رہے ہیں۔ یہ خطرہ ہے کہ مصنوعی ذہانت جنگ کو اور خطرناک بنا سکتی ہے۔ قرآن میں ارشاد ہے:

وَاِذَا تَوَلّٰى سَعٰى فِی الْاَرْضِ لِیُفْسِدَ فِیْہَا وَیُہْلِکَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ۝۰ۭ وَاللہُ لَا یُحِبُّ الْفَسَادَ

 (سورۃ البقرہ: 206)

اور جب وہ چلا جاتا ہے تو زمین میں فساد پھیلانے اور فصلیں اور نسلیں تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے، اور اللہ ایسے فساد کو پسند نہیں کرتا۔

اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں سوچ سمجھ کر کام کرنا چاہئے اور خود کو نقصان سے بچانا چاہئے۔اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے:

وَلَا تُلْقُوْا بِاَیْدِیْکُمْ اِلَى التَّہْلُکَۃِ

(سورۃ البقرہ:196)

اپنے ہاتھوں سے اپنی تباہی مت لاؤ۔

مصنوعی ذہانت کا بھی صحیح اور اچھے مقصد کے لئے استعمال ہونا ضروری ہے تاکہ یہ ہمارے لئے فائدہ مند ثابت ہو، نہ کہ نقصان دہ اور یہ ہمیں طے کرنا ہے کہ کہیں ہم ہلاکت میں تو نہیں پڑ رہے ہیں ۔

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہےAI سے ملنے والی معلومات کو اچھی طرح جانچنا چاہئے تاکہ کوئی غلط فہمی یا نقصان نہ ہو۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ AI کی تحقیق کریں تاکہ اس کا اچھا استعمال ہو۔ ہمیں چاہئے کہ AI کو ایک طاقتور ذریعہ سمجھ کر اچھے کاموں میں استعمال کریں، مگر اس پر اندھا بھروسہ نہ کریں۔ AI ہمارا مددگار ہونہ کہ ہم اس کے غلام بن کر ہلاکت کی طرف جانے والے بن جائیں ۔

بہر حال مصنوعی ذہانت کےکہ بلا شبہ بے شمار فائدے ہیں، مگر خطرات سے بھی ہمیں خبردار رہنا چاہئے۔ اچھی نیت، سادہ سوچ، تحقیق اور احتیاط کے ساتھ AI کا استعمال ہماری زندگیوں میں بہتری لا سکتا ہے۔

عثمان احمد استاد جامعہ احمدیہ قادیان

Leave a Reply

تازہ ترین

متعلقہ پوسٹس

نور کا راز

ایک دن کی بات ہے، 12 سالہ احمد اپنے کمرے میں بیٹھا ہوا تھا۔ اس نے اپنے ابو سے ایک دن پہلے سوال کیا تھا:

سائنس کا سفر یونان سے بغداد تک

لفظ ’’ سائنس‘‘لاطینی زبان سے ماخوذ ہے، جس کے لغوی معنی ’’ علم‘‘کے ہیں۔ سائنس دراصل کائنات اور فطرت میں موجود قوانین وحقائق کے دریافت

علم حاصل کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں : ’’ رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں یہ دعا سکھا