رات کا آخری حصہ قبولیت دعا کا وقت

عَنْ أَبِی هُرَیرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله علیه وسلم قَالَ :ینْزِلُ رَبُّنَا تَبَارَكَ وَتَعَالَى كُلَّ لَیلَةٍ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْیا حِینَ یبْقَى ثُلُثُ اللَّیلِ الآخِرُ یقُولُ مَنْ یدْعُونِی فَأَسْتَجِیبَ لَهُ مَنْ یسْأَلُنِی فَأُعْطِیهُ مَنْ یسْتَغْفِرُنِی فَأَغْفِرَ لَهُ

(صحیح بخاری حدیث نمبر:1145)

ترجمہ:

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہمارا پروردگار بلند برکت والا ہے ہر رات کو اس وقت آسمان دنیا پر آتا ہے جب رات کا آخری تہائی حصہ رہ جاتا ہے ۔ وہ کہتا ہے کوئی مجھ سے دعا کرنے والا ہے کہ میں اس کی دعا قبول کروں، کوئی مجھ سے مانگنے والا ہے کہ میں اسے دوں کوئی مجھ سے بخشش طلب کرنے والا ہے کہ میں اس کو بخش دوں ۔

تازہ ترین

متعلقہ پوسٹس

نور کا راز

ایک دن کی بات ہے، 12 سالہ احمد اپنے کمرے میں بیٹھا ہوا تھا۔ اس نے اپنے ابو سے ایک دن پہلے سوال کیا تھا:

سائنس کا سفر یونان سے بغداد تک

لفظ ’’ سائنس‘‘لاطینی زبان سے ماخوذ ہے، جس کے لغوی معنی ’’ علم‘‘کے ہیں۔ سائنس دراصل کائنات اور فطرت میں موجود قوانین وحقائق کے دریافت

علم حاصل کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں : ’’ رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں یہ دعا سکھا