یتیم کی پرورش کا انعام

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ أَبِی حَازِمٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِی أَبِی، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِی صَلَّى اللہُ عَلَیهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ أَنَا وَكَافِلُ الْیتِیمِ فِی الْجَنَّةِ هَكَذَاوَقَالَ:‏‏‏‏ بِإِصْبَعَیهِ السَّبابةِ وَالْوُسْطَى.

(صحیح بخاری کتاب الادب حدیث نمبر 6005)

ترجمہ: ہم سے عبداللہ بن عبدالوہاب نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبد العزیز بن ابی حازم نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، کہا کہ میں نے سہل بن سعد ؓ سے سنا، ان سے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ  میں اور یتیم کی پرورش کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے اور آپ نے شہادت اور درمیانی انگلیوں کے اشارہ سے (قرب کو) بتایا۔

تازہ ترین

متعلقہ پوسٹس

سب کے حقوق برابر ہيں

ایک دن کاشف اپنے اسکول کے میدان میں دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیل رہا تھا۔ وہ سب ہنسی خوشی کھیل میں مصروف تھے کہ اچانک

اسلام میں عورتوں کے حقوق

رکھ پیش نظر وہ وقت بہن جب زندہ گاڑی جاتی تھی گھر کی دیواریں روتی تھیں جب دنیا میں تو آتی تھی گویا تو کنکر