ظالم یا مظلوم بھائی کی مدد کرنا


عَنْ أَنَسٍ رَضِی اللہُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّى اللہُ عَلَیهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ انْصُرْ أَخَاكَ ظَالِمًا أَوْ مَظْلُومًا، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ یا رَسُولَ اللہِ، ‏‏‏‏‏‏هَذَا نَنْصُرُهُ مَظْلُومًا، ‏‏‏‏‏‏فَكَیفَ نَنْصُرُهُ ظَالِمًا؟ قَالَ:‏‏‏‏ تَأْخُذُ فَوْقَ یدَیهِ.

(صحیح بخاری، حدیث نمبر: 2444)

ترجمہ:

 

حضرت انس ؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا، اپنے بھائی کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔ صحابہ نے عرض کیا، یا رسول اللہ! ہم مظلوم کی تو مدد کرسکتے ہیں۔ لیکن ظالم کی مدد کس طرح کریں؟ آپ نے فرمایا کہ ظلم سے اس کا ہاتھ پکڑ لو (یہی اس کی مدد ہے) ۔

تازہ ترین

متعلقہ پوسٹس

سب کے حقوق برابر ہيں

ایک دن کاشف اپنے اسکول کے میدان میں دوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیل رہا تھا۔ وہ سب ہنسی خوشی کھیل میں مصروف تھے کہ اچانک

اسلام میں عورتوں کے حقوق

رکھ پیش نظر وہ وقت بہن جب زندہ گاڑی جاتی تھی گھر کی دیواریں روتی تھیں جب دنیا میں تو آتی تھی گویا تو کنکر