ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺنے فرمایا ہے کہ ہر بچہ فطرتِ اسلامی پر پیدا ہو تا ہے۔ پھر اس کے ماں باپ اسے یہودی یا نصرانی یا مجوسی بناتے ہیں۔ (یعنی قریبی ماحول سے بچے کا ذہن متاثر ہوتا ہے) جیسے جانور کا بچہ صحیح سالم پیدا ہوتا۔ کیا تمہیں ان میں کوئی کان کٹا نظر آتا ہے ؟ (یعنی بعد میں لوگ اس کا کان کاٹتے ہیں اور اسے عیب دار بنا دیتے ہیں۔)
(مسلم کتاب القدر باب معنی کل مولود یولد علی الفطرۃ)
ترجمہ: حضرت عمرو بن شعیبؓ اپنے والد سے اوروہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا ہے کہ اپنی اولاد کو سات سال کی عمر میں نماز کا حکم دو پھر دس سال کی عمر تک انہیں اس پر سختی سے کار بند کرو نیز ان کے بستر الگ الگ بچھاؤ۔
(سنن ابی داؤدکتاب الصلوٰۃ باب متی یومر الغلام بالصلوٰۃ)
آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ جس شخص کی دو بیویاں ہوں اور اس کا جھکاؤ صرف ایک طرف ہو اور دوسری کو نظر انداز کرتا ہو تو قیامت کے دن اس طرح اٹھایا جائے گا کہ اس کا ایک حصہ جسم کا کٹا ہوا یا علیحدہ ہو گا۔
(سنن نسائی کتاب عشرۃ النساء باب میل الرجل حدیث نمبر3942)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:
میں روزانہ اللہ کے حضور سترسے زائد مرتبہ استغفار اور توبہ کرتا ہوں۔ (صحیح بخاری کتاب الدعوات باب استغفار النبی صلی اللہ علیہ وسلم)