حضرت مسیح موعود ؑ اپنے ایک خط میں تحریر فرماتے ہیں :
’’آپ درود شریف کے پڑھنے میں بہت ہی متوجہ رہیں۔ اور جیسا کہ کوئی اپنے پیارے کے لئے فی الحقیقت برکت چاہتا ہے۔ ایسے ہی ذوق اور اخلاص سے حضرت نبی کریم ﷺ کے لئے برکت چاہیں۔اور بہت ہی تضرع سے چاہیں۔اور اس تضرع اور دعا میں کچھ بناوٹ نہ ہو۔ بلکہ چاہئے کہ حضرت نبی کریم ﷺ سے سچی دوستی اور محبت ہو۔ اور فی الحقیقت روح کی سچائی سے وہ برکتیں آنحضرتﷺ کے لئے مانگی جائیں۔کہ جو درود شریف میں مذکور ہیں …… اور ذاتی محبت کی یہ نشانی ہے کہ انسان کبھی نہ تھکے اور نہ ملول ہو۔ اور نہ اغراض نفسانی کا دخل ہو۔اور محض اسی غرض کے لئے پڑھے کہ آنحضرت ﷺ پر خداوند کریم کے برکات ظاہر ہوں۔‘‘
(مکتوبات احمدیہ جلد1 صفحہ 24-25 پراناایڈیشن)