کلام الامام المھدی ؑ

حضرت اقدس مسيح موعود عليہ الصلوٰة والسلام فرماتے ہيں کہ:

اىک شخص اپنى منکوحہ سے مہر بخشوانا چاہتا تھا مگر وہ عورت کہتى تھى تو اپنى نصف نىکىاں مجھے دىدے تو بخش دوں۔ خاوند کہتا رہا کہ مىرے پاس حسنات بہت کم ہىں بلکہ بالکل ہى نہىں ہىں۔ اب وہ عورت مر گئى ہے خاوند کىا کرے؟ حضرت اقدس نے فرماىا کہ:۔

’’اسے چاہىئے کہ اس کا مہر اس کے وارثوں کو دىدے۔ اگر اس کى اولاد ہے تو وہ بھى وارثوں سے ہے۔ شرعى حصہ لے سکتى ہے اور علىٰ ہٰذا القىاس خاوند بھى لے سکتا ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد چہارم صفحہ235، 236 اىڈىشن 1988ء)

تازہ ترین

متعلقہ پوسٹس

نور کا راز

ایک دن کی بات ہے، 12 سالہ احمد اپنے کمرے میں بیٹھا ہوا تھا۔ اس نے اپنے ابو سے ایک دن پہلے سوال کیا تھا:

سائنس کا سفر یونان سے بغداد تک

لفظ ’’ سائنس‘‘لاطینی زبان سے ماخوذ ہے، جس کے لغوی معنی ’’ علم‘‘کے ہیں۔ سائنس دراصل کائنات اور فطرت میں موجود قوانین وحقائق کے دریافت

علم حاصل کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں : ’’ رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں یہ دعا سکھا