سالانہ اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ و اطفال الاحمدیہ بنگلورکا شاندار انعقاد

(عرفان احمد خان ضلع قائد بنگلورو)

امسال مجلس خدام الاحمدیہ بنگلورو کا سالانہ اجتماع مؤرخہ 3تا 4 جون  2023بروز ہفتہ و اتوار جماعت احمدیہ مڈیکیری میں منعقد کیاگیا۔اس اجتماع میں  73 خدام ،31 اطفال کو شمولیت کا شرف حاصل ہوا  ۔علاوہ ازیں 13 انصار نے  بھی  اس اجتماع میں خدام و اطفال کی حوصلہ افزائی کے لئے  شرکت فرما  رہے ۔

امسال مہمان خصوصی کے طور پر  مکرم  جمال محی الدین صاحب نائب صدر خدام الاحمدیہ تھے ۔نیز مکرم  نیاز احمد نایک صاحب  اڈیٹر مشکوۃ اور مکرم حسام احمد صاحب  مربی سلسلہ شعبہ نور الاسلام بھی  اجتماع  میں بطور مرکزی مہمان شریک ہوئے اور مختلف علمی  پروگرامز  سے خدام کو مستفیض کرواتے رہے ۔

مؤرخہ 03؍جون کوحسب روایت  پرچم کشائی  کے بعد  افتتاحی تقریب عمل میں لائی گئی ۔دونوں دن مختلف علمی و ورزشی مقابلہ جات  کروائے گئے اور امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے خدام و اطفال کو  انعامات سے بھی نوازا گیا۔مقابلہ جات کے علاوہ  امسال خدام کے تعلیمی و تربیتی پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف موضوعات پر  چار سیمینارز کا انعقاد کیا گیا۔

 پہلے سیمینار میں سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز  کے جلسہ سالانہ جرمنی 2022 کے اختتامی خطاب  کی روشنی میں دنیا کے موجودہ  ناگفتہ بہ  حالات  اور  عالمی بحران  کے حل  اور قیام امن کے اصولوں کے تعلق سے  مکرم کے وی طاہرصاحب اور مکرم عادل علی صاحب مربیان سلسلہ  نے  دلکش انداز میں حاضرین کو جانکاری دی ۔

دوسرے سیمینار  میں خدام کو عائلی زندگی  خوشگوار اور کامیاب بنانے کے تعلق سے   مکرم کلیم خان صاحب  مربی سلسلہ میڈیکری نے قرآن و حدیث اور  حضرت مسیح موعود ؑ کی  تعلیمات  اور خلفائے کرام کے ارشادات کی روشنی میں  تفصیل سے روشنی ڈالی اوراس سلسلہ میں   خدام کی طرف سے  کئے گئے  مختلف سوالات کے جوابات بھی دئے گئے۔

تیسرا سیمینار Importance of Pondering on Natureکے موضوع پر منعقد کیا گیا۔اس سیمینار میں حاضرین کو مختلف  ویڈیو کلپز کے  ذریعہ  بہت ہی دلچسپ انداز میں مکرم سی جی سہیل صاحب داعی  خصوصی  کرناٹک نے علمی معلومات فراہم کیں۔

چوتھا سیمینار God Summit کے  موضوع پر  منعقد کیا گیا۔ یہ سیمینار مذاکرہ کی صورت میں پیش کیا گیا ۔  جس میں  مکرم نیاز احمد نایک صاحب  استاد جامعہ احمدیہ قادیان ،۔ مکرم حسام احمد صاحب  مربی سلسلہ شعبہ نور الاسلام  اور مکرم اسماعیل شاہ صاحب  مبلغ سلسلہ بنگلور شریکِ گفتگو رہے ۔اس سیمینار میں ہستی باری تعالیٰ کے تعلق سے کئی اہم  موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔خدام نے بڑی دلچسپی  کے ساتھ   پروگرام کو سماعت کیا اور بھر رنگ میں استفادہ کیا۔

علاوہ ازیں اطفال کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز  کی خدمت میں خطوط لکھنے  کی اہمیت اور خطوط لکھنے کا طریقہ سکھانے کے لئے  خصوصی طور پر  اہتمام کیا گیا تھا۔

ضلع  بنگلور کا امسال کا یہ اجتماع اللہ تعالیٰ  کے فضل سے  مؤرخہ 04ء جون 2023 کی شام کو  شاندار افتتاحی تقریب کے ساتھ نہایت ہی روحانی و  روح پرور ماحول میں اختتام پذیر ہوا ۔ الحمدللہ

تمت

تازہ ترین

متعلقہ پوسٹس

امام وقت کی آواز

حضرت خليفة المسيح الخامس ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيزفرماتے ہيں: لوگ عورتوں کے حقوق ادا نہيں کرتے، وارثت کے حقوق۔ اور ان کا شرعي حصہ نہيں ديتے اب بھي يہ بات سامنے آتي ہے برصغير ميں اور جگہوں پر بھي ہوگي کہ عورتوں کو ان کا شرعي حصہ نہيں ديا جاتا۔ وراثث ميں ان کو جو اُن کا حق بنتاہے نہيں ملتا۔ اور يہ بات نظام کے سامنے تب آتي ہے جب بعض عورتيں وصيت کرتي ہيں تو لکھ ديتي ہيں مجھے وراثت ميں اتني جائيداد تو ملي تھي ليکن مَيں نے اپنے بھائي کو يا بھائيوں کو دے دي اور ا س وقت ميرے پاس کچھ نہيں ہے۔ اب اگر آپ گہرائي ميں جا کر ديکھيں،جب بھي جائزہ ليا گيا تو پتہ يہي لگتا ہے کہ بھائي نے يا بھائيوں نے حصہ نہيں ديا اور اپني عزت کي خاطر يہ بيان دے د يا کہ ہم نے دے دي ہے۔ (خطبات مسرور جلد1 صفحہ نمبر115-116))

کلام الامام المھدی ؑ

حضرت اقدس مسيح موعود عليہ الصلوٰة والسلام فرماتے ہيں کہ: اىک شخص اپنى منکوحہ سے مہر بخشوانا چاہتا تھا مگر وہ عورت کہتى تھى تو اپنى نصف نىکىاں مجھے دىدے

انفاخ النبی ﷺ

حضرت جابر بن عبداللہؓ بيان کرتے ہيں کہ حضرت سعد بن ربيع کي بيوي اپني دونوں بيٹيوں کے ہمراہ آنحضرتؐ کے پاس آئيں اور عرض کيا کہ يا رسول اللہؐ ! يہ دونوں سعد بن ربيعؓ کي بيٹياں ہيں جو آپؐ کے ساتھ لڑتے ہوئے احد کے دن شہيد ہو گئے تھے۔ اور ان کے چچا نے ان دونوں کا مال لے ليا ہے اور ان کے ليے مال نہيں چھوڑا اور ان دونوں کا نکاح بھي نہيں ہو سکتا جب تک ان کے پاس مال نہ ہو۔ آپؐ نے فرمايا اللہ تعاليٰ اس کے بارے ميں فيصلہ فرمائے گا۔ اس پر ميراث کے احکام پر مشتمل آيت نازل ہوئي۔ پھر رسول اللہؐ نے چچا کو بلوايا اور فرمايا کہ سعد کي بيٹيوں کو سعد کے مال کا تيسرا حصہ دو اور ان دونوں کي والدہ کو آٹھواں حصہ دو اور جو بچ جائے وہ تمہارا ہے                                                                                                                            (سنن الترمذي، کتاب الفرائض، باب ما جاء في ميراث البنات)