ضلع کولگام زون بی و اننت ناگ کشمیر کے سالانہ اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ و اطفال الاحمدیہ کا شاندار انعقاد

امسال مجلس خدام الاحمدیہ و اطفال الاحمدیہ ضلع کولگام زون بی و اننت ناگ کشمیر کادو روزہ سالانہ اجتماع مؤرخہ19تا 20اگست 2023بروز ہفتہ و اتوار جماعت احمدیہ ناصر آباد میں منعقد کیاگیا۔اس اجتماع میں مجموعی طور پر 850خدام ، 200اطفال اور150 انصارمجموعی طور پر تقریباً 1200 افراد کو شمولیت کا شرف حاصل ہوا ۔
امسال مہمان خصوصی کے طور پر مکرم فاروق احمد ناصر صاحب مبلغ انچارج ضلع کولگام اجتماع میں شریک تھے ۔نیزمکرم راجہ طارق احمد صاحب امیر ضلع اننت ناگ اورمکرم سید عبد الشکور صاحب امیر ضلع کولگام زون اے اور وادی کشمیر کے اکثر واقفین زندگی بھی اجتماع میں بطور مہمانان شریک ہوئے ۔
مؤرخہ 19اگست کوحسب روایت پرچم کشائی کے بعد افتتاحی تقریب عمل میں لائی گئی ۔دونوں دن مختلف علمی و ورزشی مقابلہ جات کروائے گئے اور امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے خدام و اطفال کو انعامات سے بھی نوازا گیا۔مقابلہ جات کے علاوہ امسال خدام کے تعلیمی و تربیتی پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف موضوعات پر خصوصی پروگرامز کا انعقاد کیا گیا۔
علاوہ ازیں اطفال کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں خطوط لکھنے کی اہمیت اور خطوط لکھنے کا طریقہ سکھانے کے لئے خصوصی طور پر اہتمام کیا گیا تھا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مؤرخہ 20اگست 2023 کی شام کو مجلس خدام الاحمدیہ و اطفال الاحمدیہ ضلع کولگام زون بی و اننت ناگ کشمیر کا یہ اجتماع روایات کے مطابق اختتامی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔ الحمدللہ(رپورٹ از طیب امین گوہر ضلع قائد کولگام زون B)

تازہ ترین

متعلقہ پوسٹس

امام وقت کی آواز

حضرت خليفة المسيح الخامس ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيزفرماتے ہيں: لوگ عورتوں کے حقوق ادا نہيں کرتے، وارثت کے حقوق۔ اور ان کا شرعي حصہ نہيں ديتے اب بھي يہ بات سامنے آتي ہے برصغير ميں اور جگہوں پر بھي ہوگي کہ عورتوں کو ان کا شرعي حصہ نہيں ديا جاتا۔ وراثث ميں ان کو جو اُن کا حق بنتاہے نہيں ملتا۔ اور يہ بات نظام کے سامنے تب آتي ہے جب بعض عورتيں وصيت کرتي ہيں تو لکھ ديتي ہيں مجھے وراثت ميں اتني جائيداد تو ملي تھي ليکن مَيں نے اپنے بھائي کو يا بھائيوں کو دے دي اور ا س وقت ميرے پاس کچھ نہيں ہے۔ اب اگر آپ گہرائي ميں جا کر ديکھيں،جب بھي جائزہ ليا گيا تو پتہ يہي لگتا ہے کہ بھائي نے يا بھائيوں نے حصہ نہيں ديا اور اپني عزت کي خاطر يہ بيان دے د يا کہ ہم نے دے دي ہے۔ (خطبات مسرور جلد1 صفحہ نمبر115-116))

کلام الامام المھدی ؑ

حضرت اقدس مسيح موعود عليہ الصلوٰة والسلام فرماتے ہيں کہ: اىک شخص اپنى منکوحہ سے مہر بخشوانا چاہتا تھا مگر وہ عورت کہتى تھى تو اپنى نصف نىکىاں مجھے دىدے

انفاخ النبی ﷺ

حضرت جابر بن عبداللہؓ بيان کرتے ہيں کہ حضرت سعد بن ربيع کي بيوي اپني دونوں بيٹيوں کے ہمراہ آنحضرتؐ کے پاس آئيں اور عرض کيا کہ يا رسول اللہؐ ! يہ دونوں سعد بن ربيعؓ کي بيٹياں ہيں جو آپؐ کے ساتھ لڑتے ہوئے احد کے دن شہيد ہو گئے تھے۔ اور ان کے چچا نے ان دونوں کا مال لے ليا ہے اور ان کے ليے مال نہيں چھوڑا اور ان دونوں کا نکاح بھي نہيں ہو سکتا جب تک ان کے پاس مال نہ ہو۔ آپؐ نے فرمايا اللہ تعاليٰ اس کے بارے ميں فيصلہ فرمائے گا۔ اس پر ميراث کے احکام پر مشتمل آيت نازل ہوئي۔ پھر رسول اللہؐ نے چچا کو بلوايا اور فرمايا کہ سعد کي بيٹيوں کو سعد کے مال کا تيسرا حصہ دو اور ان دونوں کي والدہ کو آٹھواں حصہ دو اور جو بچ جائے وہ تمہارا ہے                                                                                                                            (سنن الترمذي، کتاب الفرائض، باب ما جاء في ميراث البنات)