
موجودہ دَور میں انسانی حقوق کی پامالی اور اسلامی تعلیمات
الحمد للہ کہ جماعت احمدیہ اسلام کی آفاقی تعلیمات کی روشنی میں دنیا کو عدل، احسان اور اعلیٰ اخلاق کی طرف بلاتی ہے۔ عصرِ حاضر
الحمد للہ کہ جماعت احمدیہ اسلام کی آفاقی تعلیمات کی روشنی میں دنیا کو عدل، احسان اور اعلیٰ اخلاق کی طرف بلاتی ہے۔ عصرِ حاضر
دنیا تیزی سے بدل چکی ہے۔ اب خیالات، نظریات، رجحانات اور عقائد کی تشکیل کا سب سے تیز ذریعہ قلم اور کتاب نہیں، بلکہ موبائل
آج کا دَور فتنوں کا دَور ہے۔ سیاسی انتشار، اخلاقی زوال، مذہبی منافرت اور روحانی بے راہ روی نے دنیا کو ایک ایسے موڑ پر
اخلاق، انسانی شخصیت کا وہ پہلو ہے جو اس کے باطن کی آئینہ داری کرتا ہے۔ یہ محض ظاہری آداب کا نام نہیں، بلکہ دل
تاریخِ انسانی کے اوراق گواہ ہیں کہ ازل سے خیر وشر، نور وظلمت، حق وباطل کے درمیان ایک مسلسل معرکہ برپا ہے۔ روشنی کی کرنیں
اسلام کی تاریخ میں وہ مبارک ہستیاں جنہوں نے اپنے دور کی روحانی وفکری ضروریات کو پورا کرتے ہوئے امت کو ایک نئی زندگی عطا
کُلُّ عَامٍ وَأَنْتُمْ بِخَیرٍ ہر قوم اور تہذیب اپنے مخصوص انداز میں نئے سال کا استقبال کرتی ہے، جہاں دنیا داروں کے لیے یہ موقع
انسان دو محبتوں کے مجموعے کا نام ہے۔ ایک ہے خالق سے محبت دوسراہے اسکی مخلوق سے محبت۔ جس میں یہ دونوں محبتیں موجود ہوں وہ انسان کہلانے کا
خداتعالیٰ کے ماموروں میں ایک قوت جاذبیت ہوتی ہے۔ اس مقناطیسی قوت کے باعث لوگ ان کی طرف کھچے چلے آتے ہیں ۔اس دور میں اللہ تعالیٰ نے حضرت مرز اغلام احمد قادیانی ؑ کو دین اسلام کی سربلندی اور شوکت کے لئے مبعوث فرمایا۔
حضرت نبی کریمﷺ نے ایک مرتبہ اپنے سینہ کی طرف اشارہ کر کے فرمایاکہ تقویٰ یہاں ہے۔ اس حدیث سے عموماً یہی سمجھا جاتاہے کہ دل تقویٰ کا مرکز و مصدر ہے۔ ہمارے پیارے امام سیدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایاکہ اس حدیث میں آنحضر تﷺنے دراصل اس طرف اشارہ فرمایاہے کہ حقیقی تقویٰ کی جگہ آپﷺ کا قلب مطہر ہے۔