امام وقت کی آواز
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرماتے ہیں: ’’ …پس دشمن ہمیں جو چاہے کہتا رہے۔ ہم پر جو بھی الزام لگاتے ہیں
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرماتے ہیں: ’’ …پس دشمن ہمیں جو چاہے کہتا رہے۔ ہم پر جو بھی الزام لگاتے ہیں
حضرت مسیح موعود ؑ اپنے ایک خط میں تحریر فرماتے ہیں : ’’آپ درود شریف کے پڑھنے میں بہت ہی متوجہ رہیں۔ اور جیسا کہ
حضرت کعبؓ بن عجرہؓ بیان فرماتے ہیں : ہم لوگوں نے)ایک دفعہ( حضرت رسول کریم ﷺ کی خدمت میں عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم آپ لوگوں یعنی آپ کے گھر کے ساتھ تعلق رکھنے والے تمام لوگوں پر درود کس طرح بھیجا کریں۔ سلام بھیجنے کا طریق تو اللہ تعالیٰ نے ہمیں بتا دیا ہے )مگر درود بھیجنے کا طریق ہم نہیں جانتے(۔ آپؐ نے فرمایا یوں کہا کرو۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلیٰٓ اِبْرَاہِیْمَ وَ عَلٰٓی اٰلِ اِبْرَاہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی
اِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِیْعَ الْفَاحِشَۃُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اللّٰہُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ۔(النور20) ترجمہ :۔ یقیناً وہ لوگ جو پسند کرتے ہیں کہ ان لوگوں میں جو ایمان لائے بے حیائی پھیل جائے اُن کے لئے دردناک عذاب ہوگا دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ اور اللہ جانتا ہے جبکہ تم نہیں جانتے۔ اِنَّ
سیدنا حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیز نے حال ہی میں مکرم آصف باسط صاحب کےساتھ ایک ملاقات میں فرمایاکہ ’’مجھے تو وہ شعر اپنی حالت کے
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرماتے ہیں:’’روایات میں ایک واقعہ آتا ہے کہ ایک شخص ھبار بن اسود نے رسول اللہؐ کی
حضرت امام مہدی و مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں: ’’یاد رکھو جو شخص سختی کرتا ہے اور غضب میں آجاتا ہے اس کی
آنحضور ﷺ نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نرمی کرنے والا ہے۔ نرمی کو پسند کرتا ہے۔ نرمی کا جتنا اجر دیتا ہے اُتنا سخت گیری کا نہیں دیتا بلکہ کسی اور نیکی کا بھی اتنا اجر نہیں دیتا۔ (مسلم کتاب البر والصلۃ والآداب باب فضل الرفق حدیث نمبر 6601) ایک اور مقام پر فرمایا :جو نرمی سے محروم رہا وہ ہر بھلائی سے محروم رہا۔ (مسلم، ص 1072، حدیث6598)
ٰلِکَ الَّذِیْ یُبَشِّرُ اللّٰہُ عِبَادَہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ قُلْ لَّاۤ اَسَْٔلُکُمْ عَلَیْہِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّۃَ فِی الْقُرْبٰی وَ مَنْ یَّقْتَرِفْ حَسَنَۃً نَّزِدْ لَہٗ
یہ اللہ تعالیٰ کی قدیم سے سنت چلی آرہی ہے کہ اسکے برگزیدہ لوگوں کی جماعت باوجود تھوڑ ی تعداد اور ظاہری ساز وسامان کی کمی کے